021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بدعتی امام کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم
71126نماز کا بیانامامت اور جماعت کے احکام

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام  اس مسئلےکے بارے میں کہ ہماری مسجد کا امام درج ذیل خامیوں کا حامل ہے:

            عالم نہیں ہے ،قراءت بھی بہت کمزور ہے ،تراویح میں  غلطیاں بھی  کرتا ہے اور ہمارے مسجد میں بریلوی زیادہ آتے ہیں اور ان کو خوش کرنے کے لیے ان کے رسومات اور دعوتوں میں شرکت کرتا ہے ۔

دوسرا سوال یہ ہے کہ امام صاحب کا بیٹا رمضان میں تراویح میں قرآن سناتا ہے ،حالانکہ داڑھی کاٹتا ہے ،صرف رمضان میں داڑھی رکھتا ہے اور شلوار بھی ٹخنوں سے نیچے ہوتی ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پہلی بات تو یہ ہے کہ ہر مسلمان کو اپنی نماز ، اور دیگر اعمال کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے  ، کیونکہ ہر شخص سے اس کے اعمال کے بارے میں پوچھا جائے گا  ،  باقی امامت کے لیے ضروری  یہ ہے کہ امام کوکم از کم نماز کے ضروری مسائل کا  علم ہو ۔قراءت بھی صحیح ہو اور متقی و دیندار ہو ، اور اگر امام نماز میں  قراءت میں ایسی غلطیاں کرتا ہو جس سے معنی میں تبدیلی آتی ہو تو نماز ادا نہیں ہوگی اور اگر فحش غلطی نہیں کرتا  تو نماز ادا ہوجائے گی۔

اگرامام  بدعتی بھی ہوتو ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ ہے۔ اگر صحیح عقیدے والا امام موجود ہو تو ایسے امام کے اقتدا میں نماز ادا نہیں کرنی چاہیے  ، لہذا موجودہ صورت حال کا حل یہ ہے کہ محلے کے محترم علماء کرام یا بڑے دین دار لوگوں کو چاہیے کہ  حکمت کے ساتھ امام صاحب کے ساتھ اس کا مذاکرہ  کریں ،تا  کہ امام صاحب کسی بڑے عالم دین سے ان چیزوں کے بارے میں رہنمائی حاصل کریں اور اپنی غلطیوں کی تصحیح کریں۔امام صاحب کو بھی چاہیے کہ اپنے منصب کےاحترام کا  خیال رکھتے ہوئے بدعات سے دور رہیں اور اپنی قراءت اور کوتاہیوں کی اصلاح کریں۔

حوالہ جات
قال العلامۃ نظام الدین رحمہ اللہ: الأولی  بالإمامۃ أعلمھم بأحکام الصلاۃ ، ھکذا فی المضمرات،وھو الظاھر ،ھکذا فی البحر الرائق ، ھذا إذا علم من القراءۃ ما تقوم بہ سنۃ القراءۃ،ھکذا فی التبیین ، ولم یطعن فی دینہ ، ھکذا فی الکفایۃ.(الفتاوی الھندیۃ:1/92)
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ:ویکرہ تنزیھا إمامۃ عبد ومبتدع أی صاحب بدعۃ.
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ: قولہ: (نال فضل الجماعۃ) أفاد أن الصلاۃ خلفھما أولی من الانفراد؛ ولکن لا ینال کما ینال خلف تقی ورع.(ردالمحتار علی الدرالمختار:2/301)
قال العلامۃ نظام الدین رحمہ اللہ:ولو قرأالقرآن فی الصلاۃ بالألحان ،إن غیر الکلمۃ تفسد و إن کان ذلک فی حروف المد واللین لا تفسد إلا إذا فحش.(الھندیۃ :1/91)
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ: ولو زادکلمۃ ،أونقص کلمۃ،أو نقص حرفا،أو قدمہ ،أو بدلہ بآخر نحو من ثمرۃ إذا أثمر واستحصد تعالی قدربنا ، انفرجت بدل انفجرت،إیاب بدل أواب لم تفسد ما لم یتغیر المعنی إلا ما یشق تمییزہ ،کالضاد والظاء ،فأکثرھم لم یفسد.(درالمختار:1/632)

سردارحسین

دارالافتاء،جامعۃ الرشید،کراچی

29/جمادالاولی/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سردارحسین بن فاتح رحمان

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / شہبازعلی صاحب