71134 | رضاعت کے مسائل | متفرّق مسائل |
سوال
کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ میری ایک جگہ رشتہ داروں میں شادی ہونے والی ہےاب عین شادی کےموقع پرمیری رضاعی ماں نےکہاکہ اس لڑکی کی بہن کومیں نےدودھ پلایا ہے اور لڑکی کےگھروالوں نےبھی اس کی تصدیق کی۔ اب میرےلیےکیاحکم ہے۔کیامیں اس سےنکاح کرسکتاہوں جبکہ میری رضاعی ماں کااس کودودھ پلاناثابت ہوچکاہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
آپ اس لڑکی سےنکاح کرسکتےہیں۔کیونکہ اس لڑکی نےآپ کی رضاعی ماں کادودھ نہیں پیاہے بلکہ اس کی بہن نےپیاہے۔
حوالہ جات
"بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع"4/5:
" يجوز للرجل أن يتزوج أخت أخته من الرضاع وهذا ظاهر."
ذیشان گل بن انارگل
دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی
4جمادی الاخری 1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | ذیشان گل بن انار گل | مفتیان | ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب |