021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سلام کے موقع پر صرف مصافحہ یا ہاتھ سے اشارہ مثلا سریا پیشانی پر یا سینے پر ہاتھ ر کھنا
71238جائز و ناجائزامور کا بیانسلام اورچھینک کا جواب دینے کے آداب

سوال

سلام کے موقع پر صرف مصافحہ یا ہاتھ سے اشارہ مثلا سریا پیشانی پر یا سینے پر ہاتھ ر کھنا کیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بوقت تحیہ صرف مصافحہ خلاف سنت ہے، اس لیے کہ مصافحہ بطور تتمہ تحیہ مشروع ہے نہ کہ مستقل طورپر،نیزپیشانی پر ہاتھ رکھنا ہندوؤں کا شعاراور سجدہ کے قائم مقام ہے ،لہذا حرام ہے(احسن الفتاوی:ج۸،ص۱۴۳) اورہاتھ کےاشارےسے سلام کا حکم یہ ہےکہ اگر کسی وجہ سے آواز پہنچنا مشکل ہو تو ہاتھ کے اشارے سے سلام جائز ہے اور اس کا جواب بھی واجب ہے،البتہ بہتر یہ ہے کہ اشارہ کے ساتھ زبان سے بھی کہدے اور اگر آواز پہنچ سکتی ہو تو صرف اشارہ کافی نہیں،بلکہ جائز ہی نہیں،لہذا اس کا جواب بھی لازم نہیں،البتہ اگر زبان سے سلام وجواب کے ساتھ ہاتھ سے کوئی معروف اشارہ بھی کردے تو یہ جائز ہے،اس لیے کہ اشارہ مصافحہ کے قائم مقام ہے۔(احسن الفتاوی:ج۸،ص۱۴۴،مزید تفصیل ودلائل کے لیے رسالہ معانقہ ومصافحہ مندرج احسن الفتاوی جلد ۸  ملاحظہ ہو۔)

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۲جمادی الثانیۃ ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب