021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شادی کامسنون طریقہ 
71413نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

سوال: برائےمہربانی مجھے اسلامی شادی کےسنت طریقےبتادیجیے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شادی کامسنون طریقہ یہ ہےکہ ایک مجلس میں خطبہ مسنونہ پڑھ کردوگواہں کی موجودگی میں معروف مہرمقررکرکےایجاب وقبول کےذریعےنکاح کیاجائے،بہتریہ ہےکہ مجلس نکاح مسجدمیں ہوتاکہ لوگوں میں اس نکاح کاعلم ہوجائے،پھراس نکاح کےاظہارکےلیےرخصتی کےبعدولیمہ منعقدکیاجائے،ولیمہ سنت ہےاوراس کاصحیح طریقہ یہ ہےکہ محلےکےافراد،دوست احباب اوررشتہ داروں کوبلاکرحسب استطاعت ان کےلیےکھانےکاانتظام کیاجائے،اپنی قدرت سےزیادہ صرف دکھاوےکےلیےبہت زیادہ انتظامات کرنادرست نہیں۔

حوالہ جات
"عشرة النساء للنسائي " 1 / 57:والأصل في ذلك كله كما قال ابن سعدي -رحمه الله-:"الأصل في جميع العادات القولية والفعلية الإباحة والجواز، فلا يحرم منها ولا يكره إلا ما نهى عنه الشارع، أو تضمن مفسدة، وهذا أصل الكتاب والسنة فإن الناس لم يقصدوا التعبد بها، وإنما هي عوائد جرت بينهم في المناسبات لا محذور فيها، والعادات المباحة قد يقترن بها من المصالح والمنافع ما يلحقها بالأمور المستحبة بحسب ما ينتج عنها" (نيل المآرب 4/406)۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

15/جمادی الثانیہ 1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب