021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عبادات کی قبولیت کا مدار
71345علم کا بیانعلم کے متفرق مسائل کابیان

سوال

اگر کوئی نماز نہ پڑھتا ہو تو کیا اُس کی دیگر عبادات بھی قبول نہیں ہوں گی؟ اور اگر قبول نہ ہوں تو کیا اُنہیں دوبارہ لوٹانا ضروری ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

نماز نہ پڑھنا اگر چہ بہت بڑا گناہ ہے، کسی مسلمان کی شان یہ نہیں ہے کہ وہ نماز نہ پڑھے۔ اِس سے فورا توبہ کرنا ضروری ہے اور جتنی نمازیں چھوڑی ہیں، اُنہیں قضاء بھی کرنا ضروری ہے۔ لیکن دیگر عبادات کی قبولیت کا مدار نماز پڑھنے پر موقوف نہیں ہے، بلکہ اُس کی بقیہ عبادات درست ہیں۔

حوالہ جات
قال العلامۃ السیوطي رحمہ اللہ تعالی: ﴿فمن يعمل مثقال ذرة﴾ زنة نملة صغيرة ﴿خيرا يره﴾ ير ثوابه. (تفسیر الجلالین: 818)
قال العلامۃ النسفي رحمہ اللہ تعالی: ﴿فمن يعمل مثقال ذرة﴾ نملة ضغيرة ﴿خيرا﴾ تمييز ﴿يره﴾ أى يرى جزاؤه. ﴿ومن يعمل مثقال ذرة شرا يره﴾ قيل هذا في الكفار والأول في المؤمنين.(مدارك التنزیل: 3/670)

صفی ارشد

دارالافتاء، جامعۃ الرشید، کراچی

18/جمادی الثانیہ/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

صفی ارشد ولد ارشد ممتاز فاروقی

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب