021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شاپنگ مال سے خریداری کے دوران کوئی چیز اٹھا کر کھا لینے کا حکم
71220خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

عام طور سے ایسا ہوتاہےکہ شاپنگ مال سے شاپنگ کرتے ہوئے کسٹمر کوئی کھانے والی چیز اٹھا کر کھالیتا ہے۔جب کاؤنٹر  پر خریدے ہوئے سامان کی ادائیگی کرتا ہے تو اس کھائی ہوئی چیز کی ادائیگی بھی کردیتا ہے ۔تو کیا اس طرح استعمال کرنے کے سے وہ چیز کسٹمر کے لئے حلال ہوگی؟نیز ادائیگی سے پہلے کھانے کا گناہ ہوگا یا نہیں ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسؤلہ میں اس بات کا مدار کہ وہ چیز کسٹمر کے لئے  حلال ہے یا نہیں  اس پر ہے کہ شاپنگ مال کی طرف سے اس طرح چیز استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے یا نہیں ؟اگر اجازت ہوتو ایسے میں یہ خریدوفروخت کا معاملہ ہوجائے گا اور وہ چیز استعمال کرنے والے کے لئے حلال ہوگی، بشرطیکہ وہ کاؤنٹر پر جاکر اس کے عوض کی ادائیگی کردے ،تاہم شاپنگ مال کی طرف سے اس طرح استعمال کرنے کی اجازت نہ ہوتو یہ طرزعمل غصب کہلائے گا اور وہ شخص گناہ گار ہوگا اور اس پر اس چیز کا عوض دینا واجب ہوگا۔

حوالہ جات
{إلا أن تكون تجارة عن تراض منكم} [النساء: 29]
فتاوى قاضيخان (2/ 64)
هذا البيع التعاطي واختلف المشايخ رحمه الله تعالى فيه قال بعضهم هذا البيع يختص بالأشياء الخسيسة كالبقل واللحم والخبز والحطب وقال بعضهم ينعقد في الكل وإليه أشار في الجامع الصغير في الوكالة وقال القاضي الإمام أبو الحسن علي السغدي رحمه الله تعالى هذا البيع لا يكون إلا بقبض البدلين جميعا * وقال بعضهم قبض أحدهما يكفي وينعقد البيع بالهبة بشرط العوض عند قبضهما.

  محمداشفاق

          دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

          ۸جمادی الثانیہ ۱۴۴۲؁ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اشفاق بن عبد الغفور

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب