021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فیکٹری،مشینری،اورگھرکومیراث میں کیسےتقسیم کیاجائے؟
71411میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

مفتیان کرام کی خدمت میں ایک سوال عرض ہےکہ میرےسسرصاحب کاگارمنٹس کاکاروبارتھا،جس میں ان کےدونوں بیٹےبھی شریک تھے(بیٹوں کاالگ سےکوئی کاروبارنہیں تھا)اب میرےسسراورساس صاحبہ کاچندماہ پہلےانتقال ہوگیاہے،اب گھرمیں مسئلہ ان کےترکہ کاہے۔

وراثت میں انہوں نےایک فیکٹری اورایک رہائشی گھرچھوڑاہے،اورایک فیکٹری کی جگہ جس کی  مالیت تقریبا دوکروڑروپےہے(وہ جگہ سسرکےنام پرہے)اس میں تقریبا پچاس لاکھ کی مشینیں ہیں،دوسری فیکٹری کرایہ کی جگہ پرہے،اورس میں تقریبا سترلاکھ کی مشینیں ہیں۔

گھرکی قیمت تقریبا آٹھ کروڑہے( گھرساس کےنام ہے)جس میں ان کےدونوں بیٹےرہائش پذیرہیں۔

ورثہ:2بیٹے،4بیٹیاں۔ اس  صورت میں وراثت کی تقسیم کیسےہوگی؟راہنمائی فرمائیں۔

تنقیح:ساس کاانتقال ہوا،اس کے15دن بعدسسرکاانتقال ہوگیا،دونوں کی میراث تقسیم نہیں کی گئی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں تقسیم میراث کی ایک صورت یہ ہےکہ فیکٹری،مشینری اورگھرکوبیچ کرجتنامال ہواس کومیراث کےطورپرتقسیم کرلیاجائےاس طورپرکہ بھائیوں کوبہنوں کےمقابلےمیں دوگناحصہ دےدیاجائے۔

اوراگرفیکٹری کوباقاعدہ بیچنامشکل ہوتوفیکٹری اورمشینری کی موجودہ حالت(چلتےہوئےکاروبار)اورگھرکی  مارکیٹ ویلیولگوائی جائے،پھرمیراث کےمطابق بہنوں کاجوحصہ بنتاہے،دونوں بھائی مل کرہربہن کواس کاپوراپوراحصہ دیدیں،اس طرح دونوں بھائی فیکٹری،مشینری اورگھرکےمکمل مالک ہوجائیں گے،پھرآپس میں شراکت کےساتھ فیکٹری چلائیں اوراگرچاہیں توخودبھی اپنےاپنےحصےکےمطابق  آپس میں تقسیم کرلیں۔

حوالہ جات
٫٫٫٫٫٫٫٫٫٫

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

21/جمادی الثانیہ 1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب