71525 | نماز کا بیان | سنتوں او رنوافل کا بیان |
سوال
کیا اشراق کی نماز پڑھنے سے حج و عمرے کا ثواب ملتا ہے؟ اگر یہ بات صحیح ہے تو کسی نے کہا کہ پھر حج کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ اِس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سنن ترمذی کی روایت ہے کہ رسول اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص صبح کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھے، پھر اپنی جگہ بیٹھ کر اللہ کا ذکر کرتا رہے یہاں تک کہ سورج طلوع ہوجائے، پھر اُس کے بعد وہ دو رکعت پڑھے تو اُسے کامل حج و عمرے کا ثواب ملتا ہے۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ اِس طرح کرنے سے حج و عمرہ کا جتنا ثواب ہوتا ہے، اتنا ثواب ملتا ہے۔ لیکن اِس سے حج و عمرہ ادا نہیں ہوتا۔ لہذا حج تو صرف حج کرنے سے ہی ادا ہوگا، کسی اور عبادت سے ادا نہیں ہوگا۔
حوالہ جات
قال الإمام الترمذي رحمہ اللہ تعالی عن أنس رضي اللہ تعالی عنہ، قال: قال رسول اللہ علیہ وسلم: من صلّى الغداة فِي جَماعة، ثم قعد يذكر الله حتى تطلع الشمس، ثم صلّى ركعتينِ، كانت له كأجرِ حجة وعمرة تامة، تامة، تامة. (سنن الترمذي: 1/582، رقم الحدیث: 586)
قال العلامۃ التفتازاني رحمہ اللہ تعالی: فالأداء تسلیم عین ما ثبت بالأمر، واجبا کان أو نفلا، والقضاء تسلیم مثل ما وجب بالأمر. (شرح التلویح علی التوضیح: 1/309)
صفی ارشد
دارالافتاء، جامعۃ الرشید، کراچی
24/جمادی الثانیہ/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | صفی ارشد ولد ارشد ممتاز فاروقی | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |