021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گزشتہ سالوں کی زکوۃ
72180زکوة کابیانزکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان

سوال

سوال:السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

2012 میں میرے پاس 6 لاکھ روپے تھےجومیں نےبڑےبھائی کو کاروبارمیں لگانےکےلیے دیے۔اب 2021 میں وہ 15 لاکھ کی مالیت تک پہنچ گیے ہیں۔

میں ان تمام سالوں کی یا کم از کم 3،4 سال کی زکوٰۃ دینا چاہتا ہوں،کتنی زکوٰۃ ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں جتنےسالوں کی زکوۃ اداء نہیں کی گئی،ان تمام سالوں کی زکوۃ اداء کرنالازم ہے،زکوۃ کی ادائیگی قمری سال کےاعتبارسےہوگی،لہذا صورت مذکورہ میں آپ 2012کاقمری سال معلوم کریں،اورا س سال سےواجب الاداء رقم کاحساب لگاناشروع کریں۔

اس کاطریقہ یہ ہوگاکہ پہلےسال میں جس قمری تاریخ کوآپ نصاب کےمالک بنےتھے،اگلےسال اس تاریخ کوزکوۃ کااندازہ لگایاجائےگا،اورگزشتہ سال کی زکوۃ یعنی مجموعی مالیت کاچالیسواں حصہ(ڈھائی فیصد)اپنےذمہ واجب الاداء سمجھیں گے،پھراگلےسال اگراسی تاریخ کوآپ صاحب نصاب تھےتواس وقت کی مجموعی رقم  سےگزشتہ سال کی واجب الاداء رقم منہاکرکےبقیہ مال کےچالیسواں حصہ (ڈھائی فیصد)کی ادائیگی اپنےذمہ لازم سمجھیں گے،اسی طرح آپ جس سال بھی اس تاریخ کوصاحب نصاب ہونگےتومذکورہ بالاطریقےکےمطابق زکوۃ کاحساب لگائیں گے۔آخرمیں جتنی رقم واجب الاداء ہوجائےتوہ اداء کردیں۔(بحوالہ تبویب سابقہ فتوی 64916/58)

مثلااگرہم یہ فرض کریں کہ 2012 میں آپ کےپاس 6 لاکھ  روپےتھے،اس پرسال گزرااورکچھ اضافہ بھی ہوامثلا ساڑھےچھ لاکھ ہوگئے،اب ساڑھےچھ لاکھ کاچالیسواں حصہ نکالاجائےجو16250روپےبنتےہیں،یہ 1433ھج کی زکوۃ کی رقم ہوگی،پھراگلےسال 1434ھج میں جس تاریخ کوصاحب نصاب ہو،اس وقت جتنامال ہو،اس میں سےگزشتہ سال کے16250منہاء کرکےبقیہ رقم کاچالیسواں حصہ نکالاجائے،پھراس چالیسویں حصہ کی رقم کواگلےسال 1435 ھج کی مجموعی رقم سےمنہاء کرکےزکوۃ نکال لی جائے،اسی طرح ہرسال حساب لگالیاجائے،آخری سال کی جورقم واجب الاداء ہے وہ اداء کردی جائے،توتمام سالوں کی زکوۃ اداء ہوجائےگی،اس کےبعد ہرسال پابندی سےزکوۃ اداء کی جائے۔

حوالہ جات

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

18/رجب 1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب