021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوی کے اصلاح کا طریقہ
72280معاشرت کے آداب و حقوق کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

اپنی بیوی کی اصلاح کے لیے شرعی قیودات اور زجروتوبیخ کے تمام طور طریقے اور مختلف اصلاحی کتب اور لٹریچر اور علماء کرام کےبیانات دکھا اور سنا چکا ہوں، لیکن یہ تمام طریقے سود مند ثابت نہیں ہونے کی وجہ سے انتہائی مایوسی کا شکار ہوں،اس بارے میں شرعی رہنمائی مطلوب ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ کسی کی اصلاح کے لیےصرف درست معلومات فراہم کرنا  کافی نہیں ،بلکہ  درست معلومات کےفراہمی کا انداز جارحانہ یا تنقیدی نہیں ،بلکہ ناصحانہ ہونا بھی ضروری ہے،نیز اصلاح کے لیےدرست معلومات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اچھا ماحول فراہم کرنا بھی ضروری اور مسلمات میں سےہے،لہذا کسی نیک مجلس میں مکمل شرعی  پردےکے ساتھ ہفتہ وارجانے کا بھی انتظام کرنا ضروری ہے،نیزاس کے ساتھ بیوی کی اصلاح کے لیے دعا کا اہتمام بھی ضروری ہے،بالخصوص ہر نماز کے بعد اس دعاء کا اہتمام کرنا چاہئے:{رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا} [الفرقان: 74] نیزبیوی کے اصلاح کے لیےروحانی اسباب کے ساتھ مادی اسباب کو بھی اختیار کرنا چاہئے، بیوی کے صحبت کے لیے آمادہ نہ ہونے کی متعددمادی وجوہ ہوتی ہیں ،ان پر بھی نظر ڈالنی چاہئےاور ان میں سے کوئی سبب ہو تو ممکنہ حد تک اس کے  ازالہ یا اصلاح کی کوشش بھی کرنی چاہئے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۵رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب