021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زکوۃ کی نیت سے جمع کردہ رقم کو قرضہ میں ادا کرنا
72261زکوة کابیانزکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان

سوال

میں رنگ کا کاروبار کرتا ہوں، الحمدللہ اچھا کام تھااور سب ٹھیک چل رہا تھا،یعنی جسطرح کاروبار کی لین دین ہوتی ہے، میں روزانہ دوکان کی آمدن سے زکوۃ ،خیرات کی مد میں کچھ نہ کچھ الگ جمع کرتا ہوں اور ہرسال وہ جمع شدہ رقم پاکستان بھیجوادیتاہوں جووہاں ضرورت مندوں کو دے دی جاتی ہے،گزشتہ سال کروناوباء کیوجہ سےکام کاج کے حالات بہت خراب رہےاورمیں مبلغ 5600ریال عمانی کامقروض ہوگیا،کچھ میں نے اتاردیا اورابھی 4500ریال عمانی باقی ہے، جسکی ادائیگی کےلئے مجھ پر زور دیاجارہا ہےاور میں ذہنی پریشانی کا شکارہوں۔

سوال یہ ہے کہ کیامیں اپنے جمع کردہ زکوۃ، خیرات کے پیسےاپنا قرض اداکرنے میں استعمال کرسکتاہوں کہ ہر ماہ جو رقم زکات خیرات میں جمع ہوتی ہے وہ میں خیرات نہ کروں اور تھوڑا تھوڑا کرکے اپنا یہ قرضہ اتاروں، کام کے حالات اب بھی اچھے نہیں ہیں۔میں 2دوکانوں میں سے ایک دوکان بندکرچکا ہوں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زکوۃ اور خیرات کی نیت سے جمع کردہ رقم قرض میں ادا کی جاسکتی ہے، لیکن قرض ادائیگی کے بعد سابق واجب الاداء زکوۃ کی ادائیگی بھی آپ کے ذمہ لازم رہے گی۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۵رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب