021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وتر کی نمازکو کتنا مؤخر کیا جا سکتا ہے
72410نماز کا بیاناوقاتِ نمازکا بیان

سوال

وتر کی نماز کو تہجد سے کتنا موخر کر سکتے ہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وتر کی نماز عشاءکے تابع ہے اور عشاء کی نماز کا آخری وقت طلوع فجر تک ہے، لہذا وتر کی نماز کو طلوع فجر تک مؤخر کیا جا سکتا ہے، لیکن طلوع فجر سے پہلے وتر کو ادا کرنا ضروری ہوگا۔ نیز تہجد کا آخری وقت بھی طلوع فجر تک ہے۔ تہجد بھی صبح صادق سے پہلے پڑھنا چاہیے۔

حوالہ جات
عن ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «اجعلوا آخر صلاتكم بالليل وترا»
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 361)
(و) وقت (العشاء والوتر منه إلى الصبح، و)
درر الحكام شرح غرر الأحكام (1/ 51)
(و) وقت (العشاء والوتر منه) أي غروب الشفق (إلى الصبح) أما أوله فقد أجمعوا على أنه يدخل عقيب الشفق على اختلافهم فيه وأما آخره فلإجماع السلف على أنه يبقى إلى طلوع الفجر

ناصر خان مندوخیل

دارالافتاء جامعۃالرشید کراچی

2/08/1442 ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ناصر خان بن نذیر خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب