73145 | قسم منت اور نذر کے احکام | متفرّق مسائل |
سوال
سوال:اگرکسی نےیہ منت مانی کہ اگرمیرابیٹاقیدسےرہاہواتومیں ایک جانورکوذبح کرونگایہ نذرہےیانہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اس طرح کےالفاط سےشرعانذرمنعقدہوجاتی ہے،اس لیےاس صورت میں شرط پائی جائےتوجانورذبح کرکےاس کاگوشت صدقہ کیاجائے،زندہ جانوریااس کی قیمت صدقہ کی جائےیاپھرجانورکی قیمت کےبرابرکوئی اورچیزصدقہ کی جائےتمام صورتوں میں نذرپوری ہوجائےگی۔(احسن الفتاوی 483/5)
حوالہ جات
"رد المحتار" 14 / 112:( نذر أن يتصدق بعشرة دراهم من الخبز فتصدق بغيره جاز إن ساوى العشرة ) كتصدقه بثمنه ۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی
16/شعبان 1442 ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |