021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گروپ انشورنس میں وراثت کاحکم
73078میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ایک شخص کاانتقال ہوگیا،اس کی شادی کوایک سال ہواہے،کوئی اولادبھی نہیں ہے،مرحوم کی بیوی کوکمپنی کی طرف سےجورقم اداء کی گئی ہو(مثلااگروہ لائف انشورنس میں گروپ انشورنس کی رقم ہو)تواس پرمرحوم کےوالدین کاحق ہےیانہیں؟

تنقیح:سائل نےوضاحت کی کہ کمپنی کی طرف سےگروپ انشورنس،گریجویٹی فنداورتنخواہ کی مدمیں رقم مرحوم کی بیوی کودی گئی۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

گروپ انشورنس کےنام سےجتنی رقم کی کٹوٹی کمپنی نے مرحوم کی تنخواہ سےکی ہے،یہ رقم توملازم کی ملک ہے،ملازم کی وفات کی صورت میں اس کےترکہ میں شامل ہوگی،اوراس میں وراثت کےاحکام جاری ہوں گے،البتہ اگرکسی انشورنس کمپنی  کی طرف سےکچھ اضافی رقم مرحوم کےنام سےدی جائے،توچونکہ کنونشنل انشورنس کی مذکورہ رقم کی وصولی(جوااوروسودپرمشتمل ہونےکی وجہ سے)شرعاجائزنہیں ہوگی،اس لیےاس اضافی رقم کابغیرنیت ثواب صدقہ کرناضروری ہوگا۔(ماخوذازسابقہ فتوی 54972/55)

صورت مسئولہ میں کمپنی کی طرف سےمرحوم کی تنخواہ سےجتنی کٹوتی کی گئی ہے،اس میں میراث ہونےکی وجہ سے بیوہ کےساتھ مرحوم کےوالدین کابھی حصہ ہوگا،بیوہ کوکل میراث کاچوتھائی حصہ ملےگا،والدکودوحصےاوروالدہ کوایک حصہ ملےگا۔

حوالہ جات

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

06 /رمضان 1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب