021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گریجویٹی فنڈ میں وراثت کاحکم
73079میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

 اسی طرح اگرمرحوم کی بیوی کوکمپنی کی طرف سے گریجویٹی فنڈدیا گیاہوتواس پرمرحوم کےوالدین کاحق ہوگا؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب کوئی ملازم کسی کمپنی سےریٹائرہوتاہےیامخصوص مدت کےبعدملازمت سےاستعفاء دیتاہے،یادوران سروس اس کاانتقال ہوجاتاہےتوکمپنی کی طرف سےکچھ رقم گریجویٹی فندکےنام سےملازم کویااس کی فیملی میں سےکسی فردکو(ملازم کےوفات کی صورت میں )دی جاتی ہے،یہ  رقم دینےکامقصدملازم کی خدمت کااعتراف اوراس کےساتھ مالی تعاون کرناہوتاہے۔

اس فنڈمیں وراثت جاری ہونےکی تفصیل یہ ہےکہ اگرملازم اس رقم کولینےکازندگی میں کمپنی کی طرف سےحق داڑٹھہرگیاتھاتواس میں میراث کےاحکام جاری ہوں گے،اوراگرمرنےکےبعداس رقم کےلینےکاحق داربناہےتوسرکارکی طرف سےجس کےنام پررقم جاری ہوگی،وہی اس کامالک ہوگا،اس صورت میں وراثت کےاحکام جاری نہیں ہوں گے۔اس میں کمپنی کےقوانین کااعتبارہوگا۔(ماخوذازسابقہ فتوی 54972/55)

صورت مسئولہ میں کمپنی کےقوانین کےمطابق اگرزندگی میں ہی گریجویٹی فنڈکاحق دارتھاتواس میں مرحوم کی بیوی کےساتھ ساتھ والدین کابھی  حصہ ہوگا،بیوہ کوچوتھائی حصہ ملےگا،والدکودوحصےاوروالدہ کوایک حصہ ملےگا۔

حوالہ جات

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

06 /رمضان 1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب