73151 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
سوال:اگروالدمعذورہوجائےتوایک بیٹاان کی جائیداداپنےنام کرواسکتاہے؟کیایہ شریعت کی روسےجائزہے؟
والدذہنی طورپرمعذورنہیں تھے،لیکن جسمانی طورپرمعذورتھے،اس حالت میں شاہدرفیق نےاپنےوالدسےرجسٹرارکےسامنےفنگرپرنٹس لےلیے،کیایہ شرعاجائزہے؟
اس معاملےکےتناظرمیں بقیہ اولادمیں سےبقیہ چارکوئی دعوی کاحق رکھتی ہیں؟
شاہدرفیق کی تمام اولادکی کفالت والدصاحب نےکی اوران کےتمام اخراجات والدصاحب نے خودبرداشت کیےاورشاہدرفیق والدصاحب کےپاس چارہزارکےعوض منیجرکےطورپرکام کرتےتھے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
والدکی جائیدادوالدکی اجازت اوررضامندی کےبغیراپنےنام کروانا(چاہےوہ جسمانی معذورہوں یاذہنی )دھوکہ اورفراڈہونےکی وجہ سےشرعاناجائزہوگا،ایسی صورت میں دوسری اولادکواپنےحق کادعوی کرنےکاپورااختیارہوگا۔
حوالہ جات
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی
23/رمضان 1442 ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / مفتی محمد صاحب |