021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
آبائی مکان میں ورثاء کا حصص کا بیان
73164میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ گاؤں میں والد صاحب( مرحوم ) کا ایک آبائی مکان ہے ۔والد صاحب کے اس گھر میں کس کا کتنا حصہ ہو گا ؟میری والدہ ، میری 3 بہنیں اور ہم چار بھائی ہیں ۔ جواب دے کر ممنون فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحوم سرفراز صاحب نے بوقت انتقال اپنی ملکیت میں جو کچھ منقولہ و غیر منقولہ ، چھوٹا بڑا سازو سامان بشمول اس مکان کے چھوڑا ، سب مرحوم کا ترکہ ہے ۔چنانچہ ترکہ میں سے سب سے پہلے کفن دفن کے مناسب اخراجات نکالے جائیں گے ۔ اس کے بعد اس قرض کی ادائیگی کی جائے گی جو مرحوم کے ذمہ واجب تھا ۔ اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (3/1) تک اس پر عمل کیا جائےگا ۔ اس کے بعد جو مال بچے ، اس کے کل 8 8 حصے کر کے مذکورہ ورثاء میں درج ذیل نقشے کے مطابق تقسیم کیا جائے۔

 

 

                                                                         

نمبر شمار

ورثاء

عددی حصہ

فیصدی حصہ

1

بیوی

11

12.5%

2

بیٹا

14

15.9%

3

بیٹا

14

15.9%

4

بیٹا

14

15.9%

5

بیٹا

14

15.9%

6

بیٹی

7

7.9545%

7

بیٹی

7

7.9545%

8

بیٹی

7

7.9545%

کل حصص

 

88

100٪

حوالہ جات

عبدالدیان اعوان

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

24 شوال 1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالدیان اعوان بن عبد الرزاق

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب