021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
امام صاحب کامشتبہ الفاظ کہنا﴿مثلاجومسلمان بنےوہ سبحان اللہ کہے،جوحلالی ماں کاہےوہ سبحانہ اللہ کہے
73247ایمان وعقائدایمان و عقائد کے متفرق مسائل

سوال

سوال:بخدمت جناب مفتی صاحبان السلام علیکم کےبعدچندمسائل کےجوابات درکارہیں۔

برائےمہربانی اپنےمفیدجوابات سےنوازیں۔

ہمارےمحلہ کےامام صاحب ہیں،اکثرجمعۃ المبارک کےخطاب میں یہ فرماتےہیں(نمازیوں سےسبحان اللہ کہلواتےہیں)

 ۱۔جومسلمان بنےوہ سبحان اللہ کہے۔

۲۔کیامسجدمیں کافربھی جاتےہیں۔

۳۔جوحلالی ماں کاہےوہ سبحانہ اللہ کہے۔

کیااس کواختیارہےکہ وہ ممبررسول صلی اللہ علیہ وسلم پربیٹھ کرہماری ماؤں کویہ کہے۔

یایوں کہےکہ جوحلالی ہےوہ سبحانہ اللہ کہے۔

یایوں کہےکہ ہم مولویوں نےتوجنت بھرنی ہے،تم لوگوں کاکیابنےگا۔

ان کایہ بھی کہناہےکہ کسی مسلمان کوکافرکہنےسےبندہ دائرہ اسلام سےخارج ہوجاتاہے،کیامندرجہ بالاالفاظ کہنےسےوہ دائرہ اسلام میں ہے؟

امام صاحب نےمسجدکےاندرکمیٹی بنائی کہ گھرگھرجاکرمیرےلیےعیدی اکٹھی کرو،جبکہ ہرنمازی حسب توفیق مولوی صاحب کوعیدی دیتاہے۔

جب انتظامیہ نےپوچھاکہ ایسےکیوں کیا؟کیاانتظامیہ یانمازی عیدی نہیں دیتے؟امام صاحب کمیٹی کےسامنےہی مسجدکےاندرہی منکرہوگئےکہ مجھے اس کاعلم نہیں۔

کیاایسےامام کےپیچھےنمازپڑھناجائزہے؟

امام صاحب سےپوچھایہ حلالی ماؤں کےبیٹےکیوں کہاَتوکہتےہیں کہ میں نےنہیں کہامیں نےتوکہاہے،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکےحلالی بیٹےہیں وہ سبحان اللہ کہیں۔کیاحضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکےبھی حلالی اورحرامی بیٹےہیں؟(نعوذباللہ)

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں ذکرکردہ تفصیل درست ہےتوامام صاحب پرلازم ہےکہ ایسےمشتبہ الفاظ سےاحترازکرے،صورت مسئولہ میں مذکورہ الفاظ کہنےسےکافرتونہیں ہوا،کیونکہ مذکورہ بالاتمام الفاظ ایسےہیں کہ ان میں واضح طورپرکفریہ کلمات موجودنہیں ہیں،لیکن مسجدکمیٹی کےذمہ دارحضرات کوچاہیےکہ امام صاحب کوسمجھائیں تاکہ آئندہ وہ اس قسم کےالفاظ نہ کہے۔

اسی طرح اگرامام غلط بیانی کرتاہےتوبھی مسجدکمیٹی کوچاہیےکہ امام کوسمجھائیں،اورتنبیہ کریں اورامام کواس کامرتبہ ومقام سمجھانےکی کوشش کی جائےتوامیدہےوہ اس طرح کی دیگرحرکتوں سےرک جائےگا۔

ہاں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسےمتعلق جوبات کی ہے،وہ واقعتاخطرناک ہے،اس وجہ سےامام پرلازم ہےکہ کھلم کھلاتوبہ واستغفارکرےاورآئندہ کےلیےایسےخطرناک جملےکہنےسےاحترازکرے۔

حوالہ جات
"حاشية رد المحتار" 4  / 423:
لا شك في تكفير من قذف السيدة عائشة رضي الله تعالى عنها، أو أنكر صحبة الصديقأو اعتقد الالوهية في علي، أو أن جبريل غلط في الوحي، أو نحو ذلك من الكفر الصريح المخالف للقرآن، ولكن لو تاب تقبل توبته، هذا خلاصة ما حررناه في كتابنا تنبيه الولاة والحكام۔
"البحر الرائق"  13 / 478:
ويكفر من أراد بغض النبي صلى الله عليه وسلم بقلبه  ۔۔۔ وبقذفه عائشة رضي الله عنها من نسائه صلى الله عليه وسلم فقط وبإنكاره صحبة أبي بكر رضي الله عنه۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

29/شوال  1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب