021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایل ای ڈی اسکرینز کے استعمال و خرید و فروخت کا حکم
73419جائز و ناجائزامور کا بیانکھیل،گانے اور تصویر کےاحکام

سوال

السلام علیکم

درج ذیل دو مسائل میں اطمینان بخش تفصیل مطلوب ہے ۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیے۔

آج کل ایل ای ڈی اسکرین کا استعمال ہر جگہ عام ہو چکا ہے ۔ ہسپتال ، عصری تعلیمی ادارے ، نیز دینی تعلیمی اداروں میں بھی اس کا استعمال یکساں عام ہے  ۔ گذشتہ دنوں بخاری شریف کی تقریب کے سلسلے میں ایک جامعہ میں جانا ہوا ، جہاں مسجد کے اندرونی مناظر باہر موجود افراد کو دکھانے کے لیے صحن میں یہ اسکرینز نصب کی گئی تھیں  لیکن ان ایل ای ڈی اسکرینز کے مذکورہ مفید استعمالات کے علاوہ ناجائز استعمال بھی ہیں ، مثلا ً: ٹی وی ، فلمیں بھی اس میں دیکھی جا سکتی ہیں ۔

مہربانی فرما کر یہ بتلائیے کہ کیا ان کا استعمال جائز ہے ؟ نیز یہ بھی کہ ان کی خرید و فروخت کی صورت میں ناجائز مقاصد کے لیے استعمال کا گناہ تاجر پر ہو گا یا غلط استعمال کرنے والے پر ہو گا ؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایل ای ڈی اسکرینز کے استعمال کے بارے میں تفصیل درج ذیل ہے :

اگر ان اسکرینز پر بغیر موسیقی کے غیر جاندار اشیاء کی تصاویر یا ویڈیو چلائی جا ئے تو ان کا دیکھنا بالاتفاق درست ہے ، البتہ جاندار اشیاء کی جو تصاویر دکھائی دیتی ہیں یا ان کی ویڈیو چلائی جا تی ہے، جب تک ان کا پرنٹ نہ لے لیا جائے یا انہیں پائیدار طریقے سے کسی چیز پر نقش نہ کر لیا جائے ، اس وقت تک ان پر تصویر کے احکام جاری ہوں گے یا نہیں؟اس بارے میں ان کے تصویر ہونے کے بارے میں علماء کرام کی تین آراء ہیں جو درج ذیل ہیں :

  1. بعض علماء کرام کے نزدیک ان پر تصویر کے احکام جاری ہوں گے ، لہذا اس صورت میں ان کا استعمال درست نہیں۔
  2. بعض علماء کرام کے نزدیک ان پر تصویر کے احکام جاری نہیں ہوتے ہیں ، لہذا اس صورت میں ان کااستعمال درست ہے ۔
  3. بعض علماء کرام کے نزدیک گر چہ یہ تصویر کے حکم میں ہیں لیکن ان کےتصویر ہونے نہ ہونے کے بارے میں ایک سے زائد فقہی آراء موجود ہیں ، لہذا مجتہد فیہ ہونے کی بناء پر بقدر حاجت شرعاًان کے استعمال کی اجازت ہے ۔

احتیاط بہرحال پہلی رائے پر عمل کرنے میں ہے جبکہ ہمارے نزدیک تیسری رائے راجح ہے ۔

ایسی اشیاء کی خریدو فروخت جن کا کوئی جائز استعمال موجود ہو ، درست ہے ۔ ایل ای ڈی اسکرینز کا چونکہ جائز استعمال موجود ہےکہ کمپیوٹر میں اسے Moniter  کی جگہ استعمال کیا جاتا ہے ، لہذا اس کی خریدو فروخت درست ہے ، البتہ تاجر کو یقین ہو کہ خریدار اسے غلط مقاصد میں استعمال کرے گا تو  پھر اسے فروخت کرنےسے اجتناب کرنا ضروری ہے ۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 391)
(و) جاز (بيع عصير) عنب (ممن) يعلم أنه (يتخذه خمرا) لأن المعصية لا تقوم بعينه بل بعد تغيره وقيل يكره لإعانته على المعصية ونقل المصنف عن السراج والمشكلات أن قوله ممن أي من كافر أما بيعه من المسلم فيكره ومثله في الجوهرة والباقاني وغيرهما زاد القهستاني معزيا للخانية أنه يكره بالاتفاق.
(بخلاف بيع أمرد ممن يلوط به وبيع سلاح من أهل الفتنة) لأن المعصية تقوم بعينه ثم الكراهة في مسألة الأمرد مصرح بها في بيوع الخانية وغيرها واعتمده المصنف على خلاف ما في الزيلعي والعيني وإن أقره المصنف في باب البغاة. قلت: وقدمنا ثمة معزيا للنهر أن ما قامت المعصية بعينه يكره بيعه تحريما وإلا فتنزيها. فليحفظ توفيقا.

عبدالدیان اعوان

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

16 ذو القعدۃ 1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالدیان اعوان بن عبد الرزاق

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب