73599 | طلاق کے احکام | تین طلاق اور اس کے احکام |
سوال
کیا ایک وقت میں تین طلاق دینے سے طلاق ہوجاتی ہے؟ اگر نہیں تو کیا طریقۂ کار ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ایک وقت میں تین طلاقیں دینا گناہِ کبیرہ ہے جس سے بچنا لازم ہے۔ تاہم اگر کسی شخص نے ایک وقت میں تین طلاقیں دیدیں تو تینوں طلاقیں واقع ہوجائیں گی اور دونوں میاں بیوی کے درمیان حرمتِ مغلظہ ثابت ہوجائے گی، جس کے بعد نہ رجوع ہوسکتا ہے، نہ ہی تحلیل کے بغیر دوبارہ نکاح۔
حوالہ جات
القرآن الکریم :
فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَنْ يَتَرَاجَعَا إِنْ ظَنَّا أَنْ يُقِيمَا حُدُودَ اللَّهِ وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ يُبَيِّنُهَا لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ } البقرة :[230]
صحيح البخاري (7/ 43):
عن عائشة أن رجلاً طلق امرأته ثلاثاً فتزوجت فطلق فسئل النبي صلى الله عليه وسلم أتحل للأول؟ قال: لا، حتى يذوق عسيلتها كما ذاق الأول.
عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
23/ذی قعدہ/1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبداللہ ولی | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |