021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک وقت میں تین طلاق کا حکم
73599طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

کیا ایک وقت میں تین طلاق دینے سے طلاق ہوجاتی ہے؟ اگر نہیں تو کیا طریقۂ کار ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایک وقت میں تین طلاقیں دینا گناہِ کبیرہ ہے جس سے بچنا لازم ہے۔ تاہم اگر کسی شخص نے ایک وقت میں تین طلاقیں دیدیں تو تینوں طلاقیں واقع ہوجائیں گی اور دونوں میاں بیوی کے درمیان حرمتِ مغلظہ ثابت ہوجائے گی، جس کے بعد نہ رجوع ہوسکتا ہے، نہ ہی تحلیل کے بغیر دوبارہ نکاح۔

حوالہ جات
القرآن الکریم :
فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَنْ يَتَرَاجَعَا إِنْ ظَنَّا أَنْ يُقِيمَا حُدُودَ اللَّهِ وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ يُبَيِّنُهَا لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ } البقرة :[230]
صحيح البخاري (7/ 43):
عن عائشة أن رجلاً طلق امرأته ثلاثاً فتزوجت فطلق فسئل النبي صلى الله عليه وسلم أتحل للأول؟ قال: لا، حتى يذوق عسيلتها كما ذاق الأول.

     عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

  23/ذی قعدہ/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب