73683 | پاکی کے مسائل | پانی کے مسائل |
سوال
ایک مسئلہ تفصیل سے بتائیں؛ کیونکہ اس وسوسے کی وجہ سے اکثر میں نماز بھی نہیں پڑھ پاتی۔ جب صبح سو کر اٹھیں اور کوئی خواب نہ دیکھا ہو تو کیا کپڑوں اور جسم کو چیک کرنا ضروری ہے؟ اور کیا عورت کے لیے اپنے مخصوص حصے میں ٹشو وغیرہ رکھنا ضروری ہے؟ کیونکہ وہ حصہ تو اکثر تر رہتا ہے۔ میں (جب کوئی خواب نہ دیکھا ہو) تو بس وضو کر کے نماز پڑھ لیتی ہوں، کیا یہ طریقہ ٹھیک ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
وسوسہ میں پڑ کر نماز چھوڑنا جائز نہیں۔ اگر غیر اختیاری طور پر وسوسے آئیں تو ان کی بالکل پروا نہ کریں، انہیں یہ کہہ کر دور کریں کہ میں اسی حالت میں نماز پڑھوں گی اور میری نماز ادا بھی ہوگی۔
سو کر اٹھنے کے بعد اگر خواب یاد نہ ہو، نہ جسم یا کپڑوں پر تری محسوس ہو، نہ ہی احتلام کا غالب گمان ہو تو محض وسوسہ کی وجہ سے کپڑے اور جسم دیکھنا ضروری نہیں، وضو کر کے نماز پڑھ سکتی ہیں۔ اسی طرح مخصوص حصے میں اس کی طبعی تری کی وجہ سے ٹشو وغیرہ رکھنا ضروری نہیں۔
حوالہ جات
۔
عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
20/ذو الحجہ /1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبداللہ ولی | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |