021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تراویح کے لیےمسجد کی جماعت ترک کرنے کا حکم
73718نماز کا بیانتراویح کابیان

سوال

مسجد کے علاوہ کہیں تراویح ہو تو اکثر لوگ جن میں اہل علم بھی ہوتے ہیں، محض سہولت اور جلدی کے لیےفرض نماز بھی وہیں ادا کرتے ہیں جبکہ مسجد بالکل قریب ہوتی ہےاور ان حضرات کی یہ ترتیب پورے رمضان رہتی ہے،ہم نے پڑھا ہے کہ ایسا درست نہیں، کیا اس طرز عمل کی شرعا کچھ گنجائش ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

فرض نماز کے مسجد کی جماعت کے ساتھ پڑھنا سنت مؤکدہ ہے،بلا عذر مسجد کی جماعت کا ترک جائز نہیں ۔(احسن الفتاوی :ج۳،ص۵۲۴)اوررمضان جیسے عظیم مہینے میں اس غفلت اور کوتاہی کی قباحت اور برائی تو اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۴ذی الحجہ ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب