71472 | سود اور جوے کے مسائل | سود اورجوا کے متفرق احکام |
سوال
کیا سودکے پیسے کسی غریب یا ضرورت مند مسلمان کو دے سکتے ہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سود کا پیسہ حرام مال ہےاور حرام مال سے خلاصی ضروری ہے۔حرام مال سے خلاصی کا یہی طریقہ ہے کہ اسے بلا نیتِ ثواب کسی غریب پر صدقہ کیا جائے۔لہذا پوچھی گئی صورت میں غریب مسلمان کو سود کے پیسے دینا درست ہے ، اور اس پر ثواب کی نیت نہ کی جائے۔
حوالہ جات
احكام المال الحرام (ص: 2)
كل مال حرام لايملكه المرأ فى الشرع، سواء كان غصبا أو سرقة أو رشوة أو ربا فى القرض، أو مأخوذا ببيع باطل. ........وجب عليه التخلص منه بتصدقه عنه من غير نية ثواب الصدقة لنفسه.
محمد عبدالرحمن ناصر
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی پاکستان
24/06/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |