021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
چار بیٹوں میں ترکہ کی تقسیم
73980میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میں محمد شفیق آپ سے اپنے والد کی جائیداد کی وراثت کے بارے میں شرعی معلومات لینا چاہتا ہوں،جس کی تفصیلات کچھ یوں ہےکہ اس وقت میں محمد شفیق اور محمد حنیف جو کہ میرا بھائی ہے اپنے والد کی اولاد میں سے حیات ہیں،ہم شادی شدہ ہیں،ہم کل پانچ بھائی تھے،ہماری کوئی بہن نہیں تھی،ہمارے حصے کے بارے میں راہنمائی فرمائیں۔

تنقیح: سائل نے بتایا کہ مرحوم کے والدین اور بیوی اس سے پہلے انتقال کرچکے تھے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وفات کے وقت آپ کے والد کی ملکیت میں جو سونا،چاندی،نقدی،مال تجارت،جائیداد یا ان کے علاوہ جو بھی چھوٹا بڑا سامان ان کی ملکیت میں تھا سب ان کا ترکہ ہے،جس میں سے ان کی وفات کے وقت موجود بیٹوں کو برابر حصہ ملے گا،جو مذکورہ صورت میں پچیس فیصد بنتا ہے۔

حوالہ جات
...

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

23/محرم1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب