021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جگر کے ٹرانسپلانٹ کا حکم
74096جائز و ناجائزامور کا بیانعلاج کابیان

سوال

میرے بھتیجے کو ڈاکٹرز نے جگر کے ٹرانسپلانٹ کا کہا ہے،اس کی عمر 1 ماہ ہے، ٹرانسپلانٹ کی شرعی حیثیت کیا ہے، کیا ہم گھر والوں میں سے کوئی اپنا جگر دے سکتا ہے یا ہم کسی ادارے سے خرید سکتے ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

طبی تحقیق کے مطابق چونکہ جگر دوبارہ بڑھ کر پورا ہوجاتا ہے،اس لئے اگر ماہر اور دیانتدار ڈاکٹروں کی رائے کے مطابق اس کے بغیر علاج کی کوئی صورت ممکن نہ ہو اور جگر دینے والے کی جان کو بھی  اس کی وجہ سے کوئی خطرہ نہ ہو تو اس کی گنجائش ہوگی۔(ماخوذازتبویب: 235/213)

حوالہ جات
....

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

07/صفر1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب