021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوہ،دوبھائی اورایک بہن میں میراث کی تقسیم
74156میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

کیافرماتےہیں علماءکرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ ایک آدمی کاانتقال ہوا،اس کےورثہ میں ایک بیوہ،دوبھائی اورایک بہن ہیں،میراث میں 126مرلہ جگہ ہےتوورثہ میں میراث کی تقسیم کیسےہوگی؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحوم کی میراث اس طرح تقسیم ہوگی کہ بیوہ کوکل میراث کاچوتھائی ملےگا،باقی مال اس طرح تقسیم کیاجائےگاکہ دونوں بھائیوں کوبہن کےمقابلےمیں دوگناحصہ دیاجائےگا۔

موجودہ مسئلہ میں مرحوم کی جتنی جائیداداوردیگرمال ہے،ان سب  کی قیمت لگاکر20حصوں میں تقسیم کیاجائے،پانچ حصے(کل مال کا25فیصد)بیوہ کو،6حصے(30،30فیصد)مرحوم کےہربھائی کواورایک حصہ(15فیصد)مرحوم کی بہن کودیاجائےگا۔

حوالہ جات
.....

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

11/صفر 1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب