74152 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
میرے سسر کے نام ایک مکان تھا جسے ان کے بچوں نے فروخت کردیا ہے،اس کی قیمت اٹھارہ لاکھ روپے ہے،میری شرعی راہنمائی فرمائیں کہ یہ رقم ان کے ورثہ میں کیسےتقسیم ہوگی؟
ورثہ میں تین بیٹے اور چھ بیٹیاں ہیں،چار بیٹیاں شادی شدہ ہیں،جبکہ دو غیر شادی شدہ،تینوں بیٹوں اور غیر شادی شدہ بیٹیوں کا کہنا ہے کہ ان میں سے ہرایک کا حصہ تین لاکھ بنتا ہے اور شادی شدہ بہنوں میں سے ہر ایک کو پچھترہزار روپے ملیں گے،کیونکہ غیر شادی شدہ بیٹی کو ڈبل حصہ ملتا ہے۔
برائے مہربانی راہنمائی فرمادیں کہ شادی شدہ اور غیرشادی شدہ بیٹیوں کا حصہ کتنا ہوگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شرعی لحاظ سے یہ بات غلط ہے کہ غیر شادی شدہ بیٹی کو شادی شدہ بیٹی کے مقابلے میں دوگنا حصہ ملتا ہے،البتہ بیٹوں کا حصہ بیٹیوں کے مقابلے میں دوگنا ہوتا ہے،چاہے شادی شدہ ہوں یا غیرشادی شدہ،لہذا مذکورہ صورت میں اٹھارہ لاکھ کی رقم میں سے تین لاکھ روپے ہر بیٹے کے حصے میں آئیں گے،جبکہ ڈیڑھ لاکھ روپے ہر بیٹی کا حصہ ہے،چاہے وہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ۔
حوالہ جات
.....
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
12/صفر1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |