74175 | فیصلوں کے مسائل | ثالثی کے احکام |
سوال
ایک مرتبہ فریقین کے درمیان وراثت کی متنازعہ جائیداد کا معاملہ فریقین کے باہمی رضامندی سے حل ہوجائے اور جائیداد تقسیم بھی ہوجائے اور دونوں جانب سے دستخط بھی ہوجائیں ، مگر کچھ عرصہ بعد ایک فریق نے شکایت کی کہ ہمیں یہ تقسیم منظور نہیں، کیونکہ یہ شریعت کے مطابق نہیں،جبکہ دوسرا فریق کہتا کہ تقسیم باہمی رضامندی سے اور دستخطوں سے ہوئی ہے ،لہذا دوبارہ تقسیم کرنے کو ہم تیار نہیں ، اس بات پر فریقین میں تنازع چل رہا ہے، اب وضاحت فرمائیں کہ کون سا فریق حق پر ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اس کا جواب فریقین کے موقف اور فیصلہ کے بنیادی نکات کے جاننے پر موقف ہے، اور اس بارے میں صحیح طریقہ یہ ہے کہ دونوں فریق کسی مستند دینی ادارے یا کسی ماہر مفتی حضرات کی کمیٹی کو ثالث مقرر کر کے ان کےسامنے اپنا اپنا موقف بیان کریں نیزجس فریق کو اعتراض ہے وہ سابق فیصلہ کے خلاف شرع ہونےاورغیرمعمولی ناانصافی پر مشتمل ہونے کو ثابت کرے، اس کے بعد جو فیصلہ ہو اس کو تسلیم کرے۔
حوالہ جات
۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۱۴صفر۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |