021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پرندوں اور ہرن کے شکار کا حکم
74172ذبح اور ذبیحہ کے احکام شکار سے متعلق مسائل

سوال

پرندوں اور ہرن کا شکار کرنا جائز ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ہرن اور پرندوں کا شکار جائز ہے،لیکن اگر کسی انتظامی مصلحت کی بنیاد پر کسی خاص قسم کے جانور یا پرندے کی شکار پر حکومت کی جانب سے پابندی ہو تو پھر خاص اس جانور کے شکار سے احتراز لازم ہوگا،کیونکہ جائز امور میں ریاست کی اطاعت لازم ہے،تاہم اس کے باوجود اگر کسی نے شکار کرلیا تو شکار حلال ہوگا،لیکن حکومتی حکم کے خلاف ورزی کا گناہ ہوگا۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (6/ 474):
"(وحل اصطياد ما يؤكل لحمه وما لا يؤكل) لحمه لمنفعة جلده أو شعره أو ريشه أو لدفع شره، وكله مشروع لإطلاق النص".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

14/صفر1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب