021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بڑی نہر سے چھوٹی نہریں نکالنے کا حکم
74216بنجر زمین کو آباد کرنے کے مسائلشاملات زمینوں کے احکام

سوال

انہی حضرات کا ایک تنازع ایک بڑی نہر کے پانی پر بھی ہے، بڑی نہر کا مطلب یہ ہے کہ ایک ایسی بڑی نہر جس پرایک عام اور کچا پل بھی ہو، جس پر عوام چلتے ہوں اور اس بڑی نہر سے لوگوں نے دوقسم کی چھوٹی نہریں نکالی ہیں، ایک قسم تو وہ ہے جو سو سال سے زائد عرصہ سے چلی آرہی ہیں اور دوسری قسم کی نہریں وہ ہیں جو چالیس کے عرصہ کے اندر اندر بنی ہیں، اور تقریبا ہر شخص نے اپنی زمین کی طرف  یہ نہر نکالی ہے۔

 اب عبد الحق اور پایین خان نے بھی اپنی زمین میں اس (دوسری)قسم کی نہریں نکالیں اب نسیم خان اور حکم خان کہتے ہیں کہ عبد الحق اور پایین نئی نہروں کا حق نہیں رکھتے۔ اس کے بعد صلح یہ کرائی گئی کہ دس دس دن رات کی باری مقرر کرنے پر  تقسیم کی گئی۔ اب عبد الحق کہتا ہے کہ میں یہ صلح نہیں مانتا ،بلکہ وہ کہتا ہے کہ جو پانی مجھ سے اضافی بچے گا ،میں صرف وہی پانی دوں گا، لہذا شریعت کی روشنی میں یہ حق عبد الحق کا بنتاہے یا کہ نسیم خان کا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بڑی نہر سے ایک علاقے کے مختلف زمینوں کے مالک اپنی اپنی زمینوں کے بقدر حق استعمال رکھتے ہیں،لہذا اگر عبد الحق اور پایین کے زمین کے لیے یہ نئی نہریں ضروری ،واجبی حق کے حد تک کے پانی کے لیے نکالی گئی ہوں تو نسیم خان اور حکم خان کا انکار درست نہیں۔

حوالہ جات
فتح القدير للكمال ابن الهمام (10/ 85)
(وإذا كان نهر بين قوم واختصموا في الشرب كان الشرب بينهم على قدر أراضيهم) ؛ لأن المقصود الانتفاع بسقيها فيتقدر بقدره، بخلاف الطريق؛ لأن المقصود التطرق وهو في الدار الواسعة والضيقة على نمط واحد، فإن كان الأعلى منهم لا يشرب حتى يسكر النهر لم يكن له ذلك لما فيه من إبطال حق الباقين، ولكنه يشرب بحصته، فإن تراضوا على أن يسكر الأعلى النهر حتى يشرب بحصته أو اصطلحوا على أن يسكر كل رجل منهم في نوبته جاز؛ لأن الحق له، إلا أنه إذا تمكن من ذلك بلوح لا يسكر بما ينكبس به النهر من غير تراض لكونه إضرارا بهم،

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۹صفر۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب