021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عام مشترکہ نہر سے چکی چلانے یا بجلی پیدا کرنے کے لیے پانی لینے کا حکم
74217بنجر زمین کو آباد کرنے کے مسائلشاملات زمینوں کے احکام

سوال

ایک عام نہر سے کوئی شخص اپنی زمین میں یاکسی دوسرے کی زمین میں اس کے مالک کی اجازت سے ذاتی استعمال کے لیے کوئی نہر یا پائپ لگاتا ہے، اور اس سے مقصد زمین سیراب کرنا نہ ہو بلکہ چکی چلانا ہو یا بجلی پیدا کرنا ہو یعنی اسے منع کرنے کا کسی کو حق ہے اور کیا کسی کے لیے عام پانی کا اس  طرح استعمال جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اپنی زمین یا کسی دوسری کی زمین کے حصہ کے پانی سے جبکہ وہ پانی اپنے پائپ یا مخصوص نالے میں آچکا ہو یا اپنے حوض یا ٹینکی وغیرہ میں محفوظ ہوچکا ہو تو ایسی صورت میں اس کا مالک چونکہ صاحب ارض ہے ،لہذا وہ اسے کسی بھی طرح استعمال کرسکتا ہے،لیکن اس کے علاوہ عام مشترکہ نہر سے ایسی خاص اضافی نہر کے ذریعہ یا سابق نہر کے ذریعہ اضافی پانی لینا جس سے دوسروں کا حق متاثر ہو دوسروں کی اجازت کے بغیر  جائز نہیں۔

حوالہ جات
فتح القدير للكمال ابن الهمام (10/ 85)
وليس لأحدهم أن يكري منه نهرا أو ينصب عليه رحى ماء إلا برضا أصحابه؛ لأن فيه كسر ضفة النهر وشغل موضع مشترك بالبناء، إلا أن يكون رحى لا يضر بالنهر ولا بالماء، ويكون موضعها في أرض صاحبها؛ لأنه تصرف في ملك نفسه ولا ضرر في حق غيره.

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۹صفر۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب