021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
لے پالک بھتیجی کا مرحومہ کی میراث میں حصے کا مطالبہ
74275میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میری ہمشیرہ کی اولاد نہیں تھی۔ اس نے اپنی بھتیجی کو لے پالک کے طور پر پالا۔ میری ہمشیرہ اور اس کے شوہر عظیم صدیقی نے مشترکہ طور پر گھر بنایا، عظیم صدیقی نے گھر اپنی بیوی کے نام کردیا۔ اب میری ہمشیرہ کا انتقال ہوچکا ہے، اس کے انتقال کے وقت اس کا شوہر عظیم صدیقی، میں اور میری ایک بہن تھی۔ اس کے والدین، دادا، دادی اور نانی کا انتقال اس کی زندگی میں ہوگیا تھا۔

اب وہ بھتیجی اس گھر میں حصے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ براہِ کرم شریعت کی روشنی میں فتویٰ درکار ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شریعت میں کسی بچے یا بچی کو بطورِ لے پالک پالنے سے نسب اور میراث وغیرہ شرعی احکام تبدیل نہیں ہوتے، لے پالک صرف لے پالک ہونے کی وجہ سے میراث کا حق دار نہیں بنتا۔ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کی لے پالک بھتیجی کا مرحومہ کی میراث میں حصے کا مطالبہ کرنا درست نہیں۔ البتہ اگر مرحومہ کے ورثا اپنی خوشی سے اپنے اپنے حصے میں سے اس کو کچھ دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں، ان کو اس کا ثواب ملے گا۔  

حوالہ جات
۔

     عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

21/صفر المظفر/1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب