021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مروجہ میت کمیٹیوں کا حکم
74466جنازے کےمسائلجنازے کے متفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ہاں کمیٹی  کاطریقہ کار کچھ یوں ہےکہ ایک مرتبہ محلے کے ہر گھر سے ایک مخصوص رقم جمع کی جاتی ہے۔مثلا :محلہ میں پانچ گھر ہیں، ہر گھر سے 500روپے جمع کئے تو یہ 2500ہوگئے۔اب زیدکےگھرمیں فوتگی ہوئی اوراس میں تمام تر اخراجات2000روپے ہوئے تو باقی 500روپے بھی زید کوہی دے دیے جائیں گے۔اب دوسری مرتبہ پہلے کی طرح2500روپےجمع ہوئے   اور عمرو کےگھرانے میں کوئی فوتگی ہوئی،اوراس دوران اخراجات 3000روپے تک پہنچ گئے تو باقی 500روپے مزید عمر وسے وصول کئے جائیں گے اس مروجہ  کمیٹی کا  کیا حکم ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرچار پانچ گھروں میں باہمی اتفاق سے ایسا انتظام کر لیا جائے تو کوئی حرج نہیں۔البتہ اگرایسانظم بڑے پیمانے پر بنانا ہو تواس کے لئے کن امور کا خیال  رکھنا ضروری ہوگا۔ایسی  صور ت میں الگ سے سوال کر کےتفصیل دریافت کر لیں۔

حوالہ جات
عن عبداللہ بن عباس بن  جعفر قال:لماجاء نعی جعفر قال رسول اللی صلی اللہ علیہ وسلم:اصنعوالآل جعفر طعاما،فقدأتاھم مایشغلھم(مشکوۃ المصابیح :1/153)
قال الطیبی:دل علی أنہ یستحب للأقارب والجیران أن تھیئۃ الطعام لأھل المیت والمراد طعام یشبعھم یومھم ولیلتھم،فإن الغالب أن  الحزن  الشاغل عن تناول  الطعام لایستمر أکثر من یوم وقیل:یحمل لھم طعام إلی ثلاثۃ أیام مدۃ التعزیۃ(مرقاۃ المفااتیح:4/96)
      "قال البھوتی فی کشف  القناع "ویسن أن یصنع لأھل  میت یبعث بہ إلیھم ثلاثا ای ثلاثۃ أیام۔قال المحدث السھارنفوری:والمراد طعام یشبعھم یومھم ولیلتھم، فإنہ الغالب أن الحزن الشاغل عن تناول الطعام لایستمر أکثر من یوم؛وقیل: یحمل إلی ثلاث أیام مدۃ التعزیۃ(بذل المجھود:10/403)
 ویکرہ اتخاذ الضیافۃ من الطعام من أھل المیت لأنہ شرع فی السرور لا فی الشرور وھی بدعۃمستقبحۃ(ردالمحتار:2/240)
عن جریر بن عبداللہ  البجلی رضی اللہ عنہ قال: کنا نری الاجتماع إلی أھل المیت وصنعۃ الطعام من النیاحۃ(ابن ماجۃ:116،مسند احمد:2/204)
ویکرہ اتخاذ الضیافۃ فی ھذہ  الایام وکذا کلھا کما فی حیرۃ الفتاوی (جامع الرموز:3/443)
ویکرہ اتخاذ الضیافۃ من الطعام من أھل المیت لأنہ شرع فی السرور لا فی الشرور وھی بدعۃمستقبحۃ(ردالمحتار:2/240)
 

سہیل جیلانی

دارالافتاء،جامعۃالرشید، کراچی

07/ربیع الثانی/1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سہیل جیلانی بن غلام جیلانی

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب