021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
دوبہنوں میں میراث کی تقسیم
74473میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سید احمد علی صاحب کے نام جائیداد ہے،ان کے والدین اور بیوی کا انتقال ان سے پہلے ہوگیا تھا اور وہ اکلوتے تھے،یعنی ان کا کوئی بھائی اور بہن نہیں تھا،صرف دو بیٹیاں ہیں جو ان کی وراث ہیں،ان کی جائیداد اب کیسے تقسیم ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وفات کے وقت والد کی ملکیت میں جو سونا،چاندی،نقدی،مال تجارت،جائیداد یا ان کے علاوہ جو بھی چھوٹا بڑا سامان ان کی ملکیت میں تھا سب ان کا ترکہ ہے جو ان کے دو بیٹیوں کے درمیان آدھا آدھا تقسیم ہوگا۔

حوالہ جات
....

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

09/ربیع الثانی1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب