021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہرنےطلاق نامہ پرمجبورادستخظ کرلیے،جبکہ دھمکی جان سےمارنےکی نہیں دی گئی
74538طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

سوال:کچھ عرصہ قبل میرےگھروالوں نےکچھ مسائل کی وجہ سےمیراطلاق نامہ بنوایااورزبردستی میرےشوہرسےسائن کروائے۔

تفصیلات یہ ہیں کہ میرےوالدین میرےشوہر(عمران)کےآفس گئےاوران کوطلاق نامہ سائن کرنےکےلیےدیا،پھرمیرےوالدین قریب ہی میرےماموں کےگھرچلےگئے،میرےوالدین انتظاکرتےرہےکہ عمران سائن کرکےبھیج دیں گے،لیکن تین گھنٹےگزرنےکےباوجودانہوں نےسائن نہیں کیے۔

میرےماموں جوکہ عمران کےچچاہیں،وہ عمران کےآفس گئےاورزبردستی ان سےدستخط کروائے،میرےشوہرنےکافی بہانےبنائے،لیکن وہ نہیں مانے اورانہوں نےزبردستی طلاق نامہ پرسائن کروائے،میرےشوہربہت پریشان ہیں،ان کاایکسڈنٹ ہواہے،وہ چل نہیں سکتے،وہ سب خاندان والوں سےکہہ رہےہیں کہ میری بالکل بھی طلاق کی نیت نہیں تھی،مجھ سےزبردستی سائن کروائےہیں،ان کی وائس ریکارڈنگ بھی موجودہے۔برائےکرام قرآن وحدیث کےحوالہ کےساتھ اس کاحکم بتادیں۔

تنقیح:بیوی قرینہ اوران کےوالدوالدہ سےبات ہوئی،ان کاکہناتھاکہ میرااورمیرےشوہرکالڑائی جھگڑاچل رہاتھا،تووالدین نےتنگ آکرطلاق نامہ بنوایااورشوہرسےزبردستی سائن کروالیےشوہرکوطلاق نامہ کی تفصیلات معلوم تھیں،لیکن دستخظ کرتےوقت اس کی نیت طلاق کی نہیں تھی،بیوی کےوالدین کی طرف سےمجبورکرنےکی وجہ سےاس نےسائن کرلیے،مجبوراس طرح کیاکہ اس کےآفس چلےگئےاورتین چارگھنٹےبیٹھےرہےاوربلاآخرسائن کروالیا،باقی کوئی  خاص دھمکی  وغیرہ نہیں دی گئی ،اب میاں بیوی دونوں دوبارہ ساتھ رہناچاہتےہیں،تواس کی کیاصورت ہے؟  

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں دستخظ کرتےوقت شوہرکویہ معلوم تھاکہ یہ تین طلاق کاطلاق نامہ ہےتوتین طلاق مغلظہ واقع ہوگئی ہیں،اگرچہ دستخط کرتےوقت شوہرکی نیت طلاق دینےکی نہ ہو،کیونکہ بیوی کےوالدین کی طرف سےدستخظ نہ کرنےکی صورت میں کسی ایسی سنگین نتائج کی دھمکی نہیں جس کوشوہربآسانی برداشت نہ کرسکے،اورجس کی وجہ سےیہ سمجھاجائےکہ اس کی رضامندی بالکل ختم ہوگئی تھی،لہذاموجودہ صورت میں تین طلاق واقع ہوچکی ہیں،اس لیےمیاں بیوی میں فوراجدائی ضروری ہوگی،جدائی کےبعدمیاں بیوی کےدرمیان  دوبارہ نکاح بھی نہیں ہوسکتاجب تک حلالہ نہ ہوجائے۔

حلالہ کی صورت یہ ہوگی کہ یہ عورت عدت گزارکرکہیں اورنکاح کرےپھردوسراشوہرہمبستری بھی کرلےاورطلاق دیدےیافوت ہونےکی صورت میں عدت وفات گزارلےتواس صورت میں بیوی پہلےشوہرکےلیےحلال ہوسکتی ہے۔

حوالہ جات
"رد المحتار" 10 / 458:
وفي البحر أن المراد الإكراه على التلفظ بالطلاق ، فلو أكره على أن يكتب طلاق امرأته فكتب لا تطلق لأن الكتابة أقيمت مقام العبارة باعتبار الحاجة ولا حاجة هنا كذا في الخانية ۔
"الفتاوى الهندية " 8 / 365:
رجل أكره بالضرب والحبس على أن يكتب طلاق امرأته فلانة بنت فلان بن فلان فكتب امرأته فلانة بنت فلان بن فلان طالق لا تطلق امرأته كذا في فتاوى قاضي خان ۔
"ھدایۃ " 2 /378:
وان کان الطلاق ثلاثافی الحرۃ الخ لاتحل لہ حتی تنکح زوجاغیرہ نکاحاصحیحاویدخل بہاثم یطلقہاأویموت عنہا۔
"صحيح البخاري '7 / 439 :عن عائشة قالت طلق رجل امرأته فتزوجت زوجا غيره فطلقها وكانت معه مثل الهدبة فلم تصل منه إلى شيء تريده فلم يلبث أن طلقها فأتت النبي صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله إن زوجي طلقني وإني تزوجت زوجا غيره فدخل بي ولم يكن معه إلا مثل الهدبة فلم يقربني إلا هنة واحدة لم يصل مني إلى شيء فأحل لزوجي الأول فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تحلين لزوجك الأول حتى يذوق الآخر عسيلتك وتذوقي عسيلته۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

15/ربیع الثانی  1443 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب