021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گوگل ایڈسینس اور یوٹیوب سے پیسے کمانا
74630اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

کیا ویب سائٹ اور بلاگ بنا کر Google Adsense وغیرہ جیسے ذرائع سے ایڈز لگا کر پیسے کمانا صحیح ہے یا نہیں؟ یوٹیوب سے پیسے کمانا کیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ویب سائٹ، بلاگ اور یوٹیوب پر جن کمپنیوں کے اشتہارات سے پیسے کمائے جاتے ہوں، اگر ان کمپنیوں کا کاروبار حلال نہ ہو مثلا سودی بینکس، انشورنس کی کمپنیاں وغیرہ، یا اشتہارات میں بے پردہ خواتین کی تصاویر اور میوزک وغیرہ جیسے ناجائز امور شامل ہوں تو ایسے اشتہارات چلانے کی اجازت دینا اور اس پر پیسے کمانا جائز نہیں، اس سے بچنا لازم اور ضروری ہے۔ اور اگر ان کمپنیوں کا کاروبار حلال ہو، اور اشتہارات بھی ناجائز امور سے خالی ہوں تو ایسے اشتہارات چلانے کی اجازت دینے اور اس پر پیسے لینے کی فی نفسہ گنجائش ہے، تاہم چونکہ مروجہ اشتہارات عموما ایسے نہیں ہوتے؛ اس لیے گوگل ایڈ سینس اور یوٹیوب کو کمانے کا ذریعہ بنانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔  

حوالہ جات
صحيح البخاري، ط: قدیمی (1/275):
عن النعمان بن بشير رضي الله عنه قال قال النبي صلى الله عليه وسلم : الحلال بين والحرام بين وبينهما أمور مشتبهة، فمن ترك ما شبه عليه من الإثم كان لما استبان أترك، ومن اجترأ على ما يشك فيه من الإثم أوشك أن يواقع ما استبان، والمعاصي حمى الله، من يرتع حول الحمى يوشك أن يواقعه.    
باب تفسير المشبهات: وقال حسان بن أبي سنان: ما رأيت شيئا أهون من الورع، دع ما يريبك إلى ما لا يريبك.  

عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

21/ربیع الثانی /1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

مفتی محمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب