74632 | خرید و فروخت اور دیگر معاملات میں پابندی لگانے کے مسائل | متفرّق مسائل |
سوال
کیا ایزی پیسہ سے قرض لے سکتے ہیں؟
o
ایزی پیسہ کمپنی کی ویب سائٹ پر درج معلومات کے مطابق کمپنی قرض پر سروس فیس کے نام سے اضافی رقم وصول کرتی ہے، ہیلپ لائن پر رابطہ کرکے کمپنی نمائندہ سے اس اضافی رقم کی تفصیل معلوم کی تو اس نے بتایا کہ چارجز دس فیصد (10%) سے بیس فیصد (20%) تک وصول کیے جاتے ہیں، اور یہ کمی بیشی قرض کی رقم کی مقدار کے اعتبار سے ہوتی ہے۔ اسی طرح کمپنی کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ مقررہ وقت پر ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں قرض دار سے مزید پانچ فیصد (5%) اضافی چارجز وصول کیے جائیں گے۔
قرض پر مذکورہ بالا دونوں قسم کی اضافی رقم سود ہے جس کا لینا دینا سخت حرام اور ناجائز ہے؛ اس لیے ایزی پیسہ کمپنی سے قرض لینا جائز نہیں۔
حوالہ جات
السنن الكبرى للبيهقي (5/ 573):
عن فضالة بن عبيد صاحب النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال: " كل قرض جر منفعة فهو وجه من وجوه الربا " .
عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
21/ربیع الثانی /1443ھ
n
مجیب | عبداللہ ولی | مفتیان | مفتی محمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |