021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ٹوکن کی رقم ضبط کرنے کا حکم
74628خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کو ختم کرنے کے مسائل

سوال

ایک شخص کو کسی شوروم میں گاڑی پسند آتی ہے، وہ بائع کو ٹوکن کے طور پر 20 ہزار روپے دیتا ہے کہ یہ آپ رکھ لیں، میں تین دن کے بعد آکر باقی پیسے آپ کے حوالے کر کے گاڑی لے جاؤں گا، بائع بھی متفق ہو کر اس گاڑی کو صاف کرلیتا ہے، اس میں کوئی خرابی ہوتی ہے تو اسے ٹھیک کر کے گاڑی پیچھے کھڑی کر لیتا ہے۔ جب کوئی دوسرا مشتری آکر اس گاڑی کو پسند کرتا ہے تو بائع اسے نہیں بیچتا، اسے کہتا ہے کہ یہ گاڑی ہم نے بیچ دی ہے۔ بعض دفعہ جس شخص نے ٹوکن کے پیسے دئیے ہوتے ہیں وہ اپنے مقررہ وقت پر یا اس سے چند دن بعد آکر کہتا ہے کہ مجھے ٹوکن کے پیسے واپس کردو، میں گاڑی نہیں لیتا۔ لیکن بائع اسے وہ پیسے نہیں دیتا۔ سوال یہ ہے کہ کیا بائع کے لیے یہ پیسے روکنا جائز ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ مسئولہ میں بیع مکمل ہوجانے کے بعد بقیہ قیمت کی بر وقت ادائیگی مشتری کے ذمہ لازم ہے۔ اگر وہ بر وقت ادائیگی نہ کرے تو فروخت کنندہ اسے ہر جائز طریقے سے بقیہ رقم کی ادائیگی پر مجبور کرسکتا ہے۔ لیکن معاملہ ختم کرنے کی صورت میں بائع کے لیے ٹوکن کی رقم ضبط کرنا جائز نہیں، وہ رقم مشتری کو واپس کرنا لازم اور ضروری ہے۔

حوالہ جات
.

عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

23/ربیع الثانی /1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب