74624 | نکاح کا بیان | نکاح کے منعقد ہونے اور نہ ہونے کی صورتیں |
سوال
ہماری بھانجی کا رشتہ ایک ایسے لڑکے کی طرف سے آیا ہے جس کی ماں سنی اور والد شیعہ ہے اور لڑکاشیعہ مذہب سے لا تعلقی اور براءت کرنے کا اظہار کرتا ہے اور کہتا ہے کہ یونورسٹی میں ایک دوست کی رہنمائی اور اس کے بعد ذاتی انٹرنیٹ سرچ کے ذریعہ مجھے شیعہ مذہب غلط اور سنی مذہب صحیح معلوم ہوا، لہذا میں نے سنی مذہب قبول کرلیا ہے، کیا ایسے لڑکے کو رشتہ دینا شرعا جائز ہے؟ اس میں شرعا کوئی قباحت تو نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جب وہ اس بات کا اظہار اپنے ہوش وحواس کے قیام کے ساتھ اپنے اختیار سے کرتا ہے تو ایسی صورت میں اس کو رشتہ دینے میں شرعا کوئی قباحت نہیں،البتہ مناسب یہ ہے کہ اس لڑکے کے شیعہ مذہب سے اس براءت کو اور سنی مذہب اختیار کرنے کو قانونی شکل دے دی جائے اور اس کا اخبار وغیرہ کے ذریعہ اعلان بھی کروایا جائے تا کہ کل کسی قسم کی ممکنہ پریشانی سے بچاؤ ممکن ہو۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲۵ربیع الثانی۱۴۴۳ھنک
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |