021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بینک کی پروسیسنگ فیس کا حکم
74874سود اور جوے کے مسائلمختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان

سوال

ایک مسئلہ کا جواب چاہتا ہوں۔ میں نے بینک الفلاح کے کریڈٹ کارڈ سے 18 قسطوں پہ بائیک لی ہے بغیر کسی مارک  اپ پر ، لیکن میرے آرڈر دینے کے اور  اس کو منظور کرنے کے بعد مذکورہ بینک نے 2.5 فیصد پروسیسنگ فیس کی مد میں چار جز  بھیجے ہیں بل میں جو کہ صرف پہلی قسط کے ساتھ دینے ہوں گے اور اس چیز سے میں لاعلم تھا آرڈر دینے سے پہلے اور نہ ہی بینک نے اس چیز کا ذکر کیا اپنے اشتہار میں۔ اشتہار نیچے دیکھا  جا سکتا   ہے۔ کیا یہ سود کے زمرے میں آتا ہے ؟اور اگر آتا ہے تو مجھے اس گناہ کا کیا کفارہ ادا کرنا ہو گا؟

نوٹ: بینک کو پورے پیسے میں  یک مشت  واپس نہیں کر سکتا کیونکہ اس پر بھی بینک اضافی چار جز لے گا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بینک اپنے گاہکوں  سے مختلف خدمات کے عوض معاملہ کی ابتداء میں   جو پروسیسنگ فیس چارج کرتا ہے در اصل وہ حقیقی اخراجات کے ضمن میں ہوتی  ہیں  اور ان کا حکم اجرت کا ہوتا ہے۔  لہذا یہ   سود  کے زمرے میں نہیں آتا   اور نا ہی اس کی ادائیگی کی وجہ سے آپ پر کوئی گناہ  ہو گا۔

حوالہ جات
المعايير الشرعية، رقم ( ٢)،  المادة   (٤/٢):
يجوز للمؤسسات المصدرة للبطاقة أن تتقاضى عمولة من قابل البطاقةبنسبة من ثمن السلع والخدمات۔
و فی المادة (٤/٣):
يجوز للمؤسسة المصدرة للبطاقة أن تتقاضى من حامل البطاقة رسم عضوية، ورسم تجديد، ورسم استبدال۔
المعايير الشرعية، رقم (۱۹)،  المادة (٩/١):
 يجوز للمؤسسة المقرضة أن تأخذ على خدمات القروض ما يعادل مصروفاتها الفعلية المباشرة، ولا يجوز لها أخذ زيادة عليها، وكل زيادة على المصروفات الفعلية محرمة۔ ويجب أن تتوخى الدقة في تحديد المصروفات الفعلية بحيث لا يؤدي إلى زيادة تئول إلى فائدة۔ والأصل أن يحمل كل قرض بتكلفته الخاصة به إلا إذا تعسر ذلك، كما في أوعية الإقراض المشتركة، فلامانع من تحميل التكاليف الإجمالية المباشرة عن جميع القروض على إجمالي المبالغ۔ ويجب أن تعتمد طريقة التحديد التفصيلية من هيئة الرقابة الشرعية، بالتنسيق مع جهة المحاسبة، وذلك بتوزيع المصروفات على مجموع القروض ويحمل كل قرض بنسبته، على أن تعرض هذه الحالات على الهيئة مع المستندات المناسبة۔

     محمد انس جمیل

دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی

‏           ٢/۰٥/١٤٤٣

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد انس ولدمحمد جمیل

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب