021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عورت کا اپنی نند اور اس کے قریب البلوغ لڑکے کے ساتھ عمرہ کیلئے جانے کا حکم
75071حج کے احکام ومسائلحج وعمرہ کے فرائض،واجبات کابیان

سوال

کیا میری بہن اپنے شوہر کی بہن (نند)اور شوہر کے بھانجے جس کی عمر ۱۰، ۱۲   سال ہے، کیا ان کے ساتھ عمرہ کرنے جا سکتی ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عورت کا تین دن سے زیادہ  کی مسافت کا  سفر( چاہے حج یا عمرہ    کا ہو)کرنے کیلئے شرعاً ضروری ہے کہ  اس کا کوئی محرم اس کے ساتھ ہو یعنی بغیر محرم کے اس کا سفر کرنا جائز نہیں ہے   اور  صورت مسئولہ   میں آپ کی بہن کے شوہر کا بھانجا آپ کی بہن کے لئے نا محرم ہے ۔ چنانچہ آپ کی بہن کیلئے اس کے شوہر کی بہن اور بھانجے کے ساتھ  عمرہ کرنے  کیلئے جانا جائز نہیں ہے۔

حوالہ جات
صحيح البخاري (4/ 59):
عن ابن عباس رضي الله عنهما، أنه: سمع النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: لا يخلونّ رجل بامرأة، ولاتسافرنّ امرأة إلا ومعها محرم، فقام رجل فقال: يا رسول الله، اكتتبتُ في غزوة كذا وكذا، وخرجت امرأتي حاجةً، قال: اذهب فحجّ مع امرأتك.
بدائع الصنائع (ج : ۲، ص: ۱۲۳ ):
( و أما ) الذی یخص النساء فشرطان ،أحدھما أن یکون معھا زوجھا او محرم لھا ، فان لم یوجد أحدھما لا یجب علیھا الحج، وھذا عندنا وعند الشافعی ھذا لیس بشرط۔۔۔ولنا ما روی عن ابن عباس عن النبی ا انہ قال: الا لا تحجن امراۃ الا ومعھا محرم ، وعن النبی ا أنہ قال: لا تسافر امراۃ ثلاثۃ ایام الا ومعھا محرم او زوج ولانھا اذا لم یکن معھا زوج ولا محرم لا یؤمن علیھا ۔

محمد انس جمیل

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

۲۳، جمادی الاولٰی ۱۴۴۳ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد انس ولدمحمد جمیل

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب