021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نکاح سے متعلق ایک غلط فہمی کا ازالہ (کیاواقعی اگر کسی گھر میں تین لوگوں کی ایک ساتھ شادی ہوتی ہے  تو ان میں سے کسی نہ کسی کے نکاح میں پریشانی ہوتی ہے؟)
75068نکاح کا بیاننکاح صحیح اور فاسد کا بیان

سوال

میرے گھر میں میرے بڑے بھائی ، میری اور میری چھوٹی بہن کی شادی ہونے والی ہے ، میں نے لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ اگر کسی گھر میں تین لوگوں کی ایک ساتھ شادی ہوتی ہے  تو ان میں سے کسی نہ کسی کے نکاح میں پریشانی ہوتی ہے یعنی وہ پریشان رہتا ہے ، کیا یہ بات ٹھیک ہے ، اس کی وضاحت فرما دیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایک گھر میں ایک ساتھ ایک سے زائد شادیاں  مثلاً   دو یا تین   یا چار وغیرہ  کرنے میں شریعت کی رو سے کوئی خرابی نہیں ہے اور نہ ایسا کرنے سے کسی کو کوئی پریشانی اور تکلیف لاحق ہوتی ہے۔ چنانچہ سوال میں مذکور بات بالکل منگھڑت اور بے بنیاد ہے۔ ایسے غلط خیالات سے خود کو دُور رکھنا چاہیے۔

حوالہ جات
القرآن  الکریم [الأعراف: 189] :
﴿هُوَ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَجَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا لِيَسْكُنَ إِلَيْهَا ﴾
 

محمد انس جمیل

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

۲۳،جمادی الاولٰی ۱۴۴۳ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد انس ولدمحمد جمیل

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب