021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گرافک ڈیزائیننگ کرنے کا حکم
73291جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

گرافک ڈیزائیننگ کو بطورِ پیشہ اپنانا اور فری لانسنگ کرنا از روئے شریعت کیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کسی خاص پیغام کو تحریر، تصویر اور مختلف شکلو ں کے امتزاج سے بہتر طریقے سے پیش کرنے کے کام کا نا م گرافک ڈیزائننگ ہے.اگر یہ جائز طریقوں اور  جائز کاموں کیلیے کی جائے تواسے بطورِ پیشہ اپنانا جائز ہےجیسا کہ کسی جائز کاروبار کرنے والی کمپنی کا ایساLogo  بنانا جس میں تصویر وغیرہ یا کوئی ناجائز چیز نہ  ہو،کسی جائز کاروبار کا تشہیری مواد تیار کرنا وغیرہ۔

اور اگر ناجائز کاموں کیلیے کی گئی  تو اس سے حاصل کردہ آمدن حلال نہ ہوگی جیسا کہ کوئی ناجائز چیز بنانا،فحش تصاویر بنانا،یاکسی ناجائز کاروبار کا تشہیری مواد تیار کرنا وغیرہ۔

حوالہ جات
تحفة الأحوذي (4/ 331)
عن النعمان بن بشير، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «الحلال بين والحرام بين، وبين ذلك أمور مشتبهات، لا يدري كثير من الناس أمن الحلال هي أم من الحرام، فمن تركها استبراء لدينه وعرضه فقد سلم

محمد عبدالرحمن ناصر 

جامعۃ الرشید کراچی

29/10/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب