73333 | نماز کا بیان | جمعہ و عیدین کے مسائل |
سوال
کیا چند مسافر مل کر شہر یا فناء شہر میں جمعہ کے دن جمعہ کی نماز سے پہلے یا بعد ظہر کی نماز با جماعت پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
وہ لوگ جن پر جمعہ فرض نہیں جیسے : مریض اور مسافر وغیرہ ان کے لئے شہر میں جمعہ کے دن ظہر کی نماز باجماعت کروانا مکروہِ تحریمی ہے۔یہ جماعت خواہ جمعہ سے پہلے ہو یا بعد میں ہو ،بہر صورت مکروہ ِ تحریمی ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 157)
(وكره) تحريما (لمعذور ومسجون) ومسافر (أداء ظهر بجماعة في مصر) قبل الجمعة وبعدها.......... (قوله أداء ظهر بجماعة) مفهومه أن القضاء بالجماعة غير مكروه وفي البحر وقيد بالظهر لأن في غيرها لا بأس أن يصلوا جماعة. اهـ. (قوله في مصر) بخلاف القرى لأنه لا جمعة عليهم فكان هذا اليوم في حقهم كغيره من الأيام شرح المنية. وفي المعراج عن المجتبى من لا تجب عليهم الجمعة لبعد الموضع صلوا الظهر بجماعة
محمد عبدالرحمن ناصر
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
05/11/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |