73465 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
میری بہن ثمینہ کی راؤ خالد ظفر سے شادی ہوئی۔یہ ان کی دوسری بیوی تھی۔یہ سکول جاب کرتی تھی۔ان کے شوہر نے ان کو کوئی مستقل رہائش نہیں دی۔میری بہن نے اپنی زندگی میں یہ باور کروا دی تھی کہ میری بہن کی کمائی اور ان کے والدین کے ترکہ میں ان کے شوہر کا کوئی حق نہیں ہے۔
میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ میری بہن کی وراثت پر شریعت کی رو سے ان کے شوہر محمد ظفر کا کوئی حق ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شریعت کی رو سے شوہر اپنی بیوی کی وراثت کاحقدار ہے۔اگر اس بیوی سے اولاد نہ ہو تو شوہر ترکہ کے آدھےحصہ کا حقدارہو گا اور اگر اولاد ہو تو ترکہ کےایک چوتھائی (1/4) حصہ کا حقدار ہو گا۔آپ نے جو اسباب ذکر کیے ہیں ان کی وجہ سے شوہر حق ِ وراثت سے محروم نہیں ہو گا۔
حوالہ جات
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُنَّ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ } [النساء: 12]
محمد عبدالرحمن ناصر
دارالافتاءجامعۃ الرشید کراچی
10/11/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |