021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوی کی وراثت پر شوہر کا حق
73465میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میری بہن ثمینہ کی راؤ خالد ظفر سے شادی ہوئی۔یہ ان کی دوسری بیوی تھی۔یہ سکول جاب کرتی تھی۔ان کے شوہر نے ان کو کوئی مستقل رہائش نہیں دی۔میری بہن نے اپنی زندگی میں یہ باور کروا دی تھی کہ میری بہن کی کمائی اور ان کے والدین کے ترکہ میں ان کے شوہر کا کوئی حق نہیں ہے۔

میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ میری بہن کی وراثت  پر شریعت کی رو سے ان کے شوہر محمد ظفر کا کوئی حق ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شریعت کی رو سے شوہر اپنی بیوی کی وراثت  کاحقدار ہے۔اگر اس بیوی سے اولاد نہ ہو تو شوہر ترکہ کے  آدھےحصہ کا حقدارہو گا اور اگر اولاد ہو تو ترکہ کےایک  چوتھائی (1/4) حصہ  کا حقدار ہو گا۔آپ نے جو اسباب ذکر کیے ہیں ان کی وجہ سے شوہر حق ِ وراثت سے محروم نہیں ہو گا۔

حوالہ جات
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُنَّ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ } [النساء: 12]

محمد عبدالرحمن ناصر

دارالافتاءجامعۃ الرشید کراچی

10/11/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب