021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ملازم کا فارغ اوقات میں دوسرا کام کرنا
71468جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زید ایک سرکاری ملازم ہے ۔ ملازمت یہ ہے کہ ایک ٓفیسر کے ساتھ ڈرائیور ہے ،آفیسر اس سے کہتا ہے کہ آپ کا کام میں انجام دیتا ہوں ، اگر ضرورت پڑی تو واپس بلا لونگا۔پوچھنا یہ ہے کہ اس فراغت کے دوران ڈرائیور کوئی اور کام کرسکتا ہے یا نہیں جبکہ ملازمت میں کوئی خلل بھی واقع نہیں ہورہا ہے اور آفیسر کی اجازت معتبر ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سرکار نے آفیسرکی خدمت کے لئے اس ملازم کو آفیسر کے حوالے کیا ہے اگر آفیسر خود اپنی مرضی سے ملازم سے خدمات نہیں لے رہا تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے،،ملازم ان اوقات میں دوسرا کام کرسکتا ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 69)
الأجير (الخاص) ويسمى أجير وحد (وهو من يعمل لواحد عملا مؤقتا بالتخصيص ويستحق الأجر بتسليم نفسه في المدة وإن لم يعمل كمن استؤجر شهرا للخدمة أو) شهرا (لرعي الغنم) المسمى بأجر مسمى.

مصطفی جمال

دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی

۳۰/۶/۱۴۴۲

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب