021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نابالغ بچی کی شادی کے لئے رکھے گئے سونے پر زکوۃ کا حکم
72501ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

 اگر نابالغ بچی کی شادی کے لئے سونا رکھا گیا ہو،جس کی مقدار ۸تولے سے زیادہ ہو ،کیا اس پر زکوۃ واجب ہوگی یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر نابالغ بیٹی کو سونے کا اس طور پر مالک بنادیا گیا  ہے کہ ولی باوجود ضرورت کے استعمال نہیں کرتا،تو پھر نابالغ کی

ملکیت  ہونے کی وجہ سےسونے پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی البتہ اگربیٹی کواس طرح مالک نہیں بنایا گیابلکہ  صرف اس کی

شادی کے لوازمات پر خرچ کرنے کی نیت کی گئی ہے تو پھر یہ سونا ولی کی ملکیت ہے اور زکوۃ واجب ہوگی۔

حوالہ جات
العناية شرح الهداية (9/ 33)
 (وإذا وهب الأب لابنه الصغير هبة ملكها الابن بالعقد)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 684)
(ليس للأب إعارة مال طفله) لعدم البدل وكذا القاضي والوصي.
(الدر المختار مع رد المحتار( ۳/۱۷۳)
قال الحصکفي: وشرط افتراضہا (الزکاة): عقل وبلوغ وإسلام - قال ابن عابدین: قولہ: عقل وبلوغ:

مصطفی جمال

دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی

30/04/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب