021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قرض کی وصولی کے لیے زکاۃ دینے کا حکم
71558زکوة کابیانمستحقین زکوة کا بیان

سوال

 

سوال:اگر وہ لوگ  جنہوں نے قرض وصول کرنا ہے، اپنے مقروض کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے زکاۃ دے سکتے ہیں ایسا کرنے والوں کی زکاۃ ادا ہوجائے گی؟

 

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر مقروض کے پاس اتنے پیسے نہ ہو،جس سے وہ قرض ادا کرسکے تو قرض خواہ زکاۃ کے پیسوں کا پہلے مقروض کو مالک بنائے اور پھر اپنے قرض کی مد میں وصول کرلے ،ایسا کرنے سے زکاۃ ادا ہوجائے گی۔ واضح رہے زکاۃ کے پیسوں کا پہلے مالک بنانا ضروری ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 271)
 وحيلة الجواز أن يعطي مديونه الفقير زكاته ثم يأخذها عن دينه، ولو امتنع المديون مد يده
وأخذها لكونه ظفر بجنس حقه، فإن مانعه رفعه للقاضي.

مصطفی جمال

دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی

30/04/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب