021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
خنثی جانور کی قربانی کا حکم
73669قربانی کا بیانقربانی کے متفرق مسائل

سوال

خنثی جانورکی قربانی کرناکیساہے؟


 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایسا جانور جس میں مذکر یا مؤنث دونوں علامتیں نہ ہوں ، یا مذکر اور مؤنث دونوں علامتیں برابر برابرموجود ہوں،ایسا جانورخنثی ہے۔اور جانور کے مخنث ہونے کو فقہاء نے قربانی کےلئے عیب شمار کیا ہے، لہذا خنثی جانور کی قربانی جائز نہیں ہے۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 325)
 ولا بالخنثى لأن لحمها لا ينضج شرح وهبانية.

محمد عبدالرحمن ناصر

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

04/12/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب