021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
غیر سودی بینکوں کے ملازمین کو قربانی میں حصہ دار بنانا
73668قربانی کا بیانقربانی کے متفرق مسائل

سوال

کیا غیر سودی  بینکوں  میں کام کرنے والوں کی آمدن حلال ہے اور ان کو  قربانی کے جانور میں بطور حصہ دارشریک کیا جا سکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

غیر سودی بینک مستند مفتیان کرام کی زیر نگرانی کام کرتے ہیں،ان میں ہونے والے معاملات انہیں کی اجازت اور نگرانی میں ہوتے ہیں۔ان مستند مفتیان پر اعتماد کرتے ہوئے یہ کہا جائے گا کہ ان بینکوں میں کام کرنے والے ملازمین کی آمدن حلال ہے اور ان بینکوں کے ملازمین کو  قربانی میں حصہ دار بنانا جائز ہے۔

حوالہ جات
بذل المجهود في حل سنن أبي داود (11/ 10)
عن الشعبي قال: سمعت النعمان بن بشير، ولا أسمع أحدا بعده - يقول: سمعت رسول الله -صلى الله عليه وسلم- يقول: إن الحلال بين, وإن الحرام بين, وبينهما أمور مشتبهات.

محمد عبدالرحمن ناصر

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

04/12/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب